Sunday, April 15, 2007

ھر پاکستانی اپنے آپ کو ماھر سمجھتا ھے یہ ملک کے لئے کتنی آچھی بات ھے وہ ملک کتنا خوش قسمت ھے جس مین پندرہ کڑورماھر موجود ھوں لیکن اسی بات مین ھی اس ملک کے لئے المیئہ ھے اس ملک کے لئے دکھ کی بات یہ ھے کہ یہی ماھر وہ کام جو کر رھے ھیںاس کے ایکسپرٹ نہیں ھیںبلکہ باقی تمام کاموں کے ایکسپرٹ ھیں مثال کے طور پر ڈاکٹر صاحب مریضوں کےعلاج مہں دلچسپی نہیں رکھتے لیکن اس بات کو آسانی سے سمجھا سکتے ہیں کہ دینی مدرسوں کا نظام کیسے بہتر کیا جا سکتا ھے حکیم صاحب کو بوٹی کو پہچان نہیں لیکن یہ ضرور بتا سکتے یہں کہ کس طرح سڑکوں پر ٹریفک کو رواں دواں رکھا جا سکتا ھے کوئی بھی فوجی (سپاھی)کرکٹ میچ کو جیتنے کی بہترین تیکنیک بتا سکتا ھے ایک جنرل یہ بتا سکتا ھے کہ قرآن کے چالیس سپارے کیسے پڑھائے جائیں


چالیس سپارے بھی ھمارے جنرل صاحب کی دریافت ھےآج کل وہ ماھر تعلیم(مھر تعلیم) ھیںاس لئے انہیں وزیر تعلیم لگایا گیا ھے

6 comments:

Jahanzaib said...

بات تو آپ کی بالکل درست ہے، نیم حکیم خطرہ جان والی حالت بنی ہوئی ہے ۔

and you can add this style in your template
in body tag add
font-family: urdu naskh asiatype, tahoma;
align: right;
direction: rtl;

to make urdu text readable.

میرا پاکستان said...

آپ نے تو دريا کوکوزے ميں بند کرديا ہے۔

Anonymous said...

السلام وعلیکم
بہترین بات کہی آپ نے۔ لیکن قرآن پاک کے چالیس سپارے؟؟؟

افتخار اجمل بھوپال said...

آپ نے ایک فقرے میں وہ بات کہہ دی کہ جو ہماری قوم کے تنزل کی بنیادی وجہ ہے ۔ حُسنِ اتفاق کہ میں آج نمازِ فجر کے بعد سوچ رہا تھا کہ ایک تحریر ہمارے تنزّل کے عنوان سے لکھوں جس کا بنیادی خیال یہی تھا ۔ میں اپریل کے باقی دن کچھ زیادہ ہی مصروف ہوں ۔ اسلام آباد سے باہر بھی جانا ہے ۔ انشاء اللہ مئی میں آپ کی بات کو کچھ وضاحت کے ساتھ پیش کروں گا ۔
Here is the method to enable every reader to write a comment on your blog.
NOTE: click means click left button of the mouse.

Sign in your account, then a screen will open with title “Dashboard”.
In this screen click on “Settings”, then another screen will open.
In the new screen, click on “Comments”.
In the screen that opens, click on arrow on right of the slot in front of “Who can comment?”
Then click on “Anyone”
Then scroll down and click on “Save Settings”

Shoiab Safdar Ghumman said...

hmmm

افتخار اجمل بھوپال said...

آپ کی بات کو آگے بڑھایا ہے ۔ دیکھئے
http://iftikharajmal.wordpress.com/2007/05/05/