عبدالمطلب کو شیبتہ الحمد بھی کہا جاتا تھاکیونکہ لوگ کثرت سے ان کی تعریف کیا کرتے تھے مصیبت میں قریش کا سہارا تھے اور تمام کاموں میں قریش ان کی طرف دیکھا کرتے تھے اپنے کمالات اور نیک اعمال کے اعتبار سے ایسے سردار قریش تھے کہ کوئی ان کا حریف نہ تھا
عبدالمطلب اپنی اولاد کو حکم دیتے تھے کہ وہ ظلم اور شرکشی نہ کریں وہ ان کو شریفانہ اخلاق اختیار کرنے کی نصیحت کرتے تھے وہ آخرت میں یقین رکھتےتھے اپنی آخری عمر میں انہوں نے بت پرستی ترک کر دی تھی اور اللہ کی توحید کے قأئل ہوگئے تھے ان کے ایسے بہت سے طریقے ہیں جن کو قران نے باقی رکھا جیسے نذر پوری کرنا محرم عورتوں سے نکاح کا حرام ہونا وغیرہ
Wednesday, October 25, 2006
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
2 comments:
اچھی تحریر ہے۔
آپ ای اين ٹی سپيشلسٹ ہيں اور ميں ای اين ٹی کا ديرينہ مريض ہوں ۔ تعلق تو قائم ہو گيا نا ۔ ہی ہی ہی ۔
آپ ماشاء اللہ بہت زرخيز علاقہ کے رہنے والے ہيں ۔
آپ کی تحرير سے تازگی محسوس ہوئی ۔ ميں ايسی تحارير پڑھنے کا ميرا مطلب ہے غيرروائتی تاريخ پڑھنے کا ذوق رکھتا ہوں کيونکہ يہ صحيح ہوتی ہيں ۔ ايسا کوئی انٹرنيٹ کا رابطہ آپ کے علم ميں ہو تو ضرور مستفيد فرمائيے
Post a Comment